دل کر رہا ہے کہ کشمیر کی تاریخ اور تنازعے پر ایک تھریڈ لکھ کر پاکستانیوں کو بیوقوف بنا کر اپنی روٹیاں سینکنے والوں کو سبق سکھا دوں.
کشمیر کی مختصر ترین اگر تاریخ لکھوں تو اسکے مطابق کشمیر پہلے مورین ایمپائر، بعد میں کشانز کا اقتدار ہوا، کشانز بدھا مذہب کے پیروکار تھے اور انہوں نے کشمیر میں بدھا ازم کوکافی پھیلایا، ان کے دور میں کشمیر بدھا مزہب کے لیے ایک درسگاہ کی حیثیت رکھتا تھا. کشانز کے بعد
لگ بھگ ایک ہزار سال تک کشمیر میں ہندو راجوں کا راج رہا، ان راجوں میں سے ایک نے کشمیر میں مشہور Mortand Sun Temple بنایا. پھر چودھویں اور سولہویں صدی میں اسلام کشمیر میں آیا اور کشمیر کی کافی آبادی نے اسلام قبول کرلیا.
کشمیر کے راجہ نے بھی اسلام قبول کرلیا اور وہاں سے دو سو سالہ سلطنت آف کشمیر کا آغاز ہوتا ہے اسکےبعد مغلوں نے اکبر کے دور میں کشمیر پرقبضہ کیا. مغلوں کی کمزوری کے بعد درانی ایمپائر نے کشمیر پر قبضہ کیا، اور درانی ایمپائر کوشکست دے کر سکھوں نےکشمیر پر قبضہ کرلیا.
انگریزوں نے پہلی اینگلو سکھ وار میں سکھوں کو ہرا کر وہاں پر ڈوگرہ گھرانے کو راج کرنے کے بٹھا دیا، یہ ڈوگرہ کشمیر کے وڈیرے تھے لیکن یہ سکھ ایمپائر کے انڈر رہ کر کشمیر پر راج کرتے تھے. انہوں نے سکھوں کے خلاف انگریزوں کی مدد کی اس لئے انگریزوں نے ان سے پچھٹر لاکھ روپے لیکر
مہاراجہ گلاب سنگھ کو کشمیر ہر راج کے لئے بٹھا دیا. اٹھارہ سو چھیالیس سے آزادی تک یہاں پر ڈوگرہ راجوں نے راج کیا. تقسیم کے وقت ڈوگرہ راجہ ہری سنگھ نے فیصلہ کیا کہ مجھے انڈیا یا پاکستان نہیں نیوٹرل رہنا یہ کشمیر کو ایشیا کاسوئٹزر لینڈ بنانا چایتا تھا.
حالانکہ جب یہ نیوٹرل رہنے کی بات کررہا تھا اسوقت کشمیر میں شیخ عبداللہ کی پارٹی کشمیر کانفرنس بیس سال سے سرگرم تھی اور اس پارٹی کا مقصد تھا کہ کشمیر کو کوئی راجہ مہاراجہ نہیں جموری طریقے سے چلایا جائے. اس نے بیس سال میں راجہ کے خلاف کافی احتجاج بھی کیے تھے، یہ چاہتا تھا کہ
کشمیر میں انگلینڈ کی طرح کی ایک آئینی بادشاہت ہو جس کا حکومتی معاملات میں کردار نہ ہونے کے برابر ہو. دوسری طرف قائداعظم کا کہنا تھا کہ جب برصغیر کو دو قومی نظریے کی بنیاد ہر تقسیمِ کیا جارہا تو کشمیر کی ستتر فیصد آبادی مسلمان ہے لہٰذا کشمیر پاکستان کا حصہ ہونا چاہیے.
مہاراجہ ہری سنگھ نے پاکستان کے ساتھ ایک stand still agreement سائن کیا ، یہاں ہر سٹینڈ سٹل سے مراد یہ ہے کہ ہم سٹیٹس کو برقرار رکھیں گے سڑکیں کھلی رہیں گی پاکستان کے ساتھ معمول کی تجارت جاری رہے گی. ایسا ہی معاہدہ وہ انڈیا کے ساتھ سائن کرنے والا تھا لیکن چند واقعات ہوئے.
مہاراجہ ہری سنگھ نے stand still agreement کا ٹیلی گرام بارہ اگست انیس سنتالیس کو انڈیا اور پاکستان کو لکھا. پاکستان نے پندرہ اگست کو یہ معاہدہ قبول کر لیا انڈیا نے کہا کہ آپ خود یا آپکے نمائندے دہلی آئیں تو اس معاہدے پر بات چیت کرلیتے ہیں، راجہ یا اسکا کوئی بھی نمائندہ دہلی نہیں
پہنچا، اس دوران بائیس اکتوبر انیس سو سینتالیس کو کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں بغاوت ہوگئ اس بغاوت کی وجہ یہ تھی کی راجہ کی آرمی نے کچھ لوگوں پر فائر کردیا جس کے نتیجے میں کچھ لوگوں کی موت ہوگئ جس سے بات کافی بڑھ گئ اور یہ بغاوت کافی بڑے پیمانے پر پونجھ ایریا میں شروع ہوگئ.
اگر آپ انٹرنیٹ پر poonch rebillion 47 سرچ کریں تو اسکے متعلق آپکو کافی معلومات مل جائیں گی. جسطرح تقسیم ہند کے وقت پورے ہندوستان میں مذہبی فسادات ہورہے تھے اسی طرح جموں میں بھی ہوئے اور مسلمانوں کو وہاں سے مار پیٹ کر پاکستان بھیجا جارہا تھا. ان مذہبی فسادات کے ردعمل میں
پاکستان نے سرکاری طور پر کہا کہ جموں میں چونکہ مسلمانوں کو مارا جارہا، زبردستی نکالا جا رہا اس لئے پاکستان جموں میں قبائلی جنگجوؤں کو حملے کے لئے بھیج رہا. بائیس اکتوبر انیس سو سینتالیس کو قبائلی جنگجوؤں نے بارمولا اور سری نگر پر حملے کیے. انڈیا کے الزامات کے مطابق
ان قبائلی جنگجوؤں نے بارمولا میں بارہ ہزار لوگ قتل کیے، ان حالات میں کو بنیاد بناکر مہاراجہ ہری سنگھ نے انڈیا سے مدد مانگی. لارڈ ماونٹ بیٹن جو کہ انڈیا کا گورنر جنرل تھا اس نے کہاکہ جب تک راجہ کشمیر کا الحاق انڈیا کے ساتھ نہیں کرے گا، انڈیا راجہ کی مدد کے لئے کشمیر نہیں آئے گا.
چوبیس اکتوبر انیس سو سینتالیس کو مہاراجہ ہری سنگھ نے انڈیا کے ساتھ الحاق پر دستخط کردیئے اس خط میں وجوہات یہ بتائیں گئیں.
پاکستان نے راجہ ہری سنگھ کے انڈیا کے ساتھ الحاق کو مسترد کردیا اور کہا کہ راجہ عوام میں غیرمقبول ہوچکا ہے، اور اس کی کوئی حیثیت نہیں، ہم اس معاہدے کو نہیں مانتے.
سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ پاکستان نے قبائلی جنگجو صرف کشمیر میں ہی کیوں بھیجے؟ جب کہ مسلمانوں کو پورے ہندوستان خاص طور پر مشرقی پنجاب میں گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا تھا. پاکستان نے انڈیا اور ہری سنگھ کو کیوں یہ موقعہ فراہم کیا؟ میری مدد کیجئے
You can follow @Shinamuller.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.